یوں تو راقمہ نے دو انمول خزانے کثرت سے پڑھے بھی اور لوگوں میںتقسیم بھی کیے۔ اس کی برکات وکمالات تو بیشمار ہیں لیکن راقمہ صرف ایک واقعہ تحریر کر رہی ہے ۔ ایک مرتبہ کہیں جانا ہوا، غم کا موقعہ تھا۔ خواتین اپنا اپنا غم بیان کر رہی تھیں۔ اصل مقصد تو خواتین بھول جاتی ہیں۔ بہرحال ایک خاتون تو پکار پکار کر کہہ رہی تھیں کہ کوئی میرے مسئلے کا حل بتائے۔ میرا بیٹا پڑھنا چھوڑ گیا ہے ۔ہم لوگ زمیندار ہیں، گاﺅں میں رہائش ہے۔ سوسائٹی بہت خراب ہے۔ میرا بیٹا بھی اب اس خراب سوسائٹی کا حصہ بن جائے گا۔ میں غم سے نڈھال ہوں۔ راقمہ بھی یہ سب کچھ سن رہی تھی۔ اس خاتون سے پوچھا کہ اگر آپ کو کچھ پڑھنے کو دیا جائے تو کیا آپ پڑھ لیں گی۔ اس خاتون نے حامی بھر لی۔ راقمہ نے انہیں اپنے پرس سے دوانمول خزانے دے دیئے اور کہا آپ ان کو بہت توجہ سے پڑھیں۔ واقعی وہ خاتون بہت دکھی تھیں جونہی انہوں نے دوانمول خزانے لیے تو وہاں ہی پڑھنے شروع کر دیئے۔ میری اس سے دوبارہ ملاقات سات برس بعد ہوئی تو راقمہ نے بے چینی سے سوال کیا کہ کیا دو انمول خزانے پڑھے تھے؟ انہوں نے کہا میں نے پندرہ دن مسلسل دو انمول خزانے پڑھے۔ میرا بیٹا نیوی میں جانا چاہتا تھا مگر اس کو دو بڑے مرض تھے۔ ایک مرگی اور دوسرا آنکھ میں نقص تھا۔ اس لیے بہت مایوس تھے کہ میرے بیٹے کو نیوی میں کون لے گا۔ وہ بتاتی ہیں باوجود ناامیدی کے میرے بیٹے نے نیوی میں اپلائی کر دیا۔ جب انٹرویو ہوا تو افسران نے آنکھ کے بڑے نقص کو نظر انداز کر دیا اور جب مرگی کی بیماری کا بتایا کہ اس بچے کو مرگی ہے تو انہوں نے یہ کہہ دیا کہ مرگی کا علاج ہو جائے گا اور نارمل لڑکوں کی طرح اس کو بھی سلیکٹ کر لیا۔ اب تو وہ کافی ترقی کر چکا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں